کوئٹہ کا سائیکل سوار دیانتدار پولیس انسپکٹر

  • September 21, 2016, 10:43 pm
  • National News
  • 104 Views

کوئٹہ کا سائیکل سوار دیانتدار پولیس انسپکٹر
منکسر المزاج اور خوش اخلاق پولیس انسپکٹر نذر محمد سائیکل پر لگ بھگ آدھے گھنٹے میں کوئٹہ کے علاقے نواں کلی میں واقع اپنے گھر سے دفتر پہنچ جاتے ہیں۔ میری نظر میں سائیکل ایک کفایتی اور جسمانی ورزش کے لیے زیادہ بہتر ذریعہ ہے۔

ایک ایسے ملک میں جہاں پولیس کا شعبہ بدنام زمانہ ہوچکا ہے، وہاں نذر محمد ایسے پولیس انسپکٹر ہیں جو عملی طور پر اس قائم ہوجانے والے تصور کو چیلنج کررہے ہیں، انہوں نے ڈان کو بتایا " میں موٹرسائیکل کا خرچہ برداشت نہیں کرسکتا جس کے لیے ایندھن کی ضرورت ہوتی ہے"۔
وہ کوئٹہ کے نواح میں پسماندہ ترین علاقوں میں سے ایک نواں کلی میں اپنی بہن کے ہمراہ ایک کرائے کے گھر میں رہائش پذیر ہیں، وہ مکان مالک کو ماہانہ 10 ہزار روپے کرایہ دیتے ہیں، ان کے تین بیٹے اور ایک بیٹی ہے، جن میں سے دو بیٹے بھی سرکاری ملازم ہیں، تاہم انہوں نے اس حوالے سے تفصیلات نہیں بتائیں۔

اس وقت نذر محمد بلوچستان کانسٹیبلری میں انسپکٹر کی حیثیت سے کام کررہے ہیں، یہ محکمہ پولیس کی ریزرو فورس ہے۔

نذر محمد نے 1974 میں گریڈ 5 کے کانسٹیبل کی حیثیت سے پولیس میں شمولیت اختیار کی تھی اور انہیں 2006 میں انسپکٹر کے عہدے پر ترقی دی گئی " تعیناتی کے وقت میری تنخواہ صرف 120 روپے تھی اور آج میں تنخواہ کی مد میں 60 ہزار روپے لے رہا ہوں"۔
انہوں نے مزید بتایا " میں ڈیوٹی کے دوران سرکاری گاڑی استعمال کرتا ہوں تاہم ذاتی یا گھر کے لیے کبھی پولیس کی گاڑی کو استعمال نہیں کرتا"۔

کوئٹہ میں پولیس والوں کی بڑی اکثریت ذاتی استعمال کے لیے سرکاری گاڑیوں کا استعمال کرتی ہے، شام کے وقت سبز نمبر پلیٹ والی مہنگی سرکاری گاڑیاں باچا خان چوک اور شہر کے دیگر حصوں میں دیکھی جاتی ہیں، خصوصاً اراکین اسمبلی کی جانب سے اپنے خاندانوں، رشتے داروں اور سیاسی حامیوں کے لیے سرکاری گاڑیوں کا بہت زیادہ استعمال کیا جاتا ہے۔

نذر محمد نے افسران کی جانب سے گھروالوں اور رشتے داروں کے لیے سرکاری گاڑیوں کے استعمال کے حوالے سے کہا" پاکستان ایک غریب ملک ہے، ہمیں سرکاری گاڑیوں کے استعمال میں احتیاط کرنی چاہئے"۔

بلوچستان بیڈ گورننس کے حوالے سے شہرت رکھتا ہے، چند ماہ پہلے سابق سیکرٹری خزانہ مشتاق رئیسانی کے گھر سے مقامی اور غیر ملکی کرنسی سے بھرے بیگز ایک چھاپے کے دوران دریافت ہوئے جس سے صوبے میں گڈ گورننس کے دعوﺅں کو جھٹکا لگا تھا۔

مذ محمد اگلے سال تک ریٹائر ہوجائیں گے اور بلوچستان کانسٹیبلری میں ان کے ایک سنیئر افسر نے نام چھپانے کی شرط پر بتایا " وہ واقعی ایک دیانتدار اور پرعزم افسر ہیں، جو اپنے کام تک محدود اور ساتھیوں سے نپے تلے انداز سے باتھ کرتے ہیں"۔