زخمی وکلاء کو علاج معالجے میں مشکلات کا سامنا ہے،شہداء ایکشن کمیٹی

  • September 27, 2016, 7:36 pm
  • National News
  • 32 Views

کوئٹہ(این این آئی)بلوچستان بار کونسل و شہداء ایکشن کمیٹی کے ممبر منیر احمد خان کاکڑ ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ سانحہ 8اگست کے دوران زخمی ہونے والے وکلاء اپنے علا ج و معالجے اور چیک اپ کیلئے بلوچستان بار کونسل یا اپنی جیب سے رقم خر چ کرتے ہیں اس حوالے سے اب تک صوبائی حکومت نے کوئی فنانشل ہیڈ مقرر نہیں کیا ہے ۔یہ بات انہوں نے بات چیت کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ شہداء ایکشن کمیٹی کے قیام بنیا دی مقصد سانحہ 8اگست میں زخمی و شہید ہونے والے وکلا ء کے لواحقین کی مدد اور ان کو سپورٹ فراہم کرنا ہے اس سلسلے میں اگرکسی بھی شہید یا زخمی وکیل کی فیملی کو کوئی بھی مسئلہ درپیش ہو تو وہ شہداء کمیٹی سے بلوچستان ہائی کورٹ میں رابطہ کر سکتے ہیں کیونکہ کمیٹی کے قیام کا مقصد ان کے مسائل کو حل کرنا ہے انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب کی جانب سے دی جانے والی رقم شہید کو فی کس 5لاکھ روپے جبکہ زخمی وکیل کو 3لاکھ روپے دیئے گئے ہیں جبکہ ورثاء کی پی ڈی ایم اے میں تعیناتی کے آرڈرز بھی کروائے جا چکے ہیں انہوں نے کہا کہ حکومت بلوچستان کی جا نب سے 56کروڑ روپے ڈی سی کوئٹہ کے پاس پہنچ گئے ہیں جس کی تقسیم کا طریقہ کا ر وضع کرنے کیلئے کمیٹی کام کر رہی ہے تا ہم سانحہ میں زخمی ہونے والے وکلاء کو اپنے میڈیکل چیک اپ کے حوالے سے وکلاء کو مشکلات درپیش آرہے ہیں یا تو وہ اپنے اخراجات جیب سے اد اکررہے ہیں یا تو پھر بار کی باڈی اس کے علا ج ومعالجے کے اخراجات کی فراہمی کی مدد کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ضرورت اس امر کی ہے کہ فوری طورپر زخمی وکلاء کیلئے محکمہ صحت بلوچستان ایک فنانشل ہیڈ قائم کرے ۔