پولیو وائرس Ú©Û’ خاتمے کیلئے جنگی بنیادوں پر اقدامات کرنا Ûونگے، مقررین
- October 23, 2016, 10:50 pm
- National News
- 120 Views
Ú©ÙˆØ¦Ù¹Û ( اسٹا٠رپورٹر)پاکستان میں دو Ø¯ÛØ§Ø¦ÛŒØ§Úº گزرنے Ú©Û’ باوجود پولیو کا Ø®Ø§ØªÙ…Û Ù†Û Ûونا ایک Ø§Ù„Ù…ÛŒÛ ÛÛ’ Ø¬Ø¨Ú©Û Ø§Ù…Ø±ÛŒÚ©Û Ù†Û’ صر٠10 سال میں ملک Ú©Ùˆ پولیو ÙØ±ÛŒ کرکے دکھایا ØŒØ¬Ø¨Ú©Û Ø§Ø³ وقت صر٠دنیا Ú©Û’ تین ممالک پاکستان میں 15ØŒØ§ÙØºØ§Ù†Ø³ØªØ§Ù† میں 8اورنائیجریا میں 3پولیو کیسز رپورٹ Ûوئے Ûیں، پورے ملک میں ÛØ± Ø¯ÙØ¹Û ÛØ± بچے Ú©Ùˆ پولیو Ú©Û’ ویکسین پلانا ایک چیلنج ÛÛ’ ØŒ پولیو Ú©Û’ خاتمے Ú©Û’ لئے جاری Ù…ÛÙ… پر Ø³Ø§Ù„Ø§Ù†Û Ø§ÛŒÚ© سے ڈیڑھ ارب ڈالر کا Ø®Ø±Ú†Û Ø§Ù“ØªØ§ ÛÛ’ Û” ان خیالات کا Ø§Ø¸ÛØ§Ø±Ø§ÛŒÙ…رجنسی آپریشن سینٹر Ú©Û’ Ø²ÛŒØ±Ø§ÛØªÙ…ام پولیو ایریڈکشن انیشیٹیو Ú©Û’ عنوان سے ØµØØ§Ùیوں Ú©Û’ لئے Ù…Ù†Ø¹Ù‚Ø¯Û Ù¹Ø±ÛŒÙ†Ù†Ú¯ ورکشاپ سے ڈاکٹر عبدالعزیز ،سعید اØÙ…د Ùˆ دیگر Ù†Û’ خطاب کرتے Ûوئے کیا Û” مقررین Ù†Û’ Ú©ÛØ§Ú©Û 24 نومبر Ú©Ùˆ ورلڈ پولیو ÚˆÛ’ منایا جاتا ÛÛ’ اور اسی دن پولیو Ú©Û’ خلا٠صوبے میں انسداد پولیو Ù…ÛÙ… کا انعقاد کیا Ø¬Ø§Ø±ÛØ§ ÛÛ’ پولیو ایک ایسی بیماری ÛÛ’ جو ایک بچے سے دوسرے بچے Ú©Ùˆ Ù„Ú¯ سکتی ÛÛ’ پولیو وائرس بچے Ú©Û’ جسم میں داخل ÛÙˆ کر معذوری یا موت کا باعث بن سکتا ÛÛ’ اس لئے ضروری ÛÛ’ Ú©Û Ù¾Ø§Ù†Ú† سال سے Ú©Ù… عمر بچوں Ú©Ùˆ پولیو Ù…ÛÙ… Ú©Û’ دوران پولیو Ú©Û’ 2 قطرے باقاعدگی سے پلائے جائیں ØªØ§Ú©Û Ø§Ù†Ûیں عمر بھر Ú©ÛŒ معذوری سے بچا جاسکے Û” پولیو Ú©Û’ قطرے بچے Ú©Û’ جسم میں پولیو وائرس Ú©Û’ خلا٠اچھی قوت Ù…Ø¯Ø§ÙØ¹Øª پیدا کردیتی ÛÛ’ جو جسم میں پولیو وائرس Ú©ÛŒ موجودگی Ú©Û’ باوجود پولیو Ú©ÛŒ بیماری سے Ù…ØÙوظ Ø±ÛØªÛ’ Ûیں مگر ÙˆÛ Ø¨Ú†Û’ جو پولیو Ú©Û’ قطرے باقاعدگی سے Ù†Ûیں Ù¾ÛŒ پاتے ÙˆÛ Ø§Ù“Ø³Ø§Ù†ÛŒ سے پولیو جیسے Ù…ÛÙ„Ú© مرض کا شکار ÛÙˆ کر عمر بھر Ú©Û’ لئے Ø§Ù¾Ø§ÛØ¬ یا پھر موت Ú©ÛŒ آغوش میں Ú†Ù„Û’ جاتے Ûیں Û” مقررین Ù†Û’ Ú©ÛØ§ Ú©Û Ù…ØµØ± ØŒ سعودی عرب ØŒ انڈونیشیاء ØŒ انڈیا ØŒ پاکستان سمیت دنیا بھر Ú©Û’ ایک سو 60 سے زائد ممالک Ú©Û’ علماء Ùˆ رÛنماؤں Ù†Û’ پولیو Ú©Û’ قطروں Ú©Ùˆ ØÙ„ال قرار دیا ÛÛ’ Û” مقررین کا Ú©Ûنا تھا Ú©Û ÙˆÛŒÚ©Ø³ÛŒÙ† Ú©Û’ بننے سے Ù¾ÛÙ„Û’ Ø³Ø§Ù„Ø§Ù†Û Ø³Ø§Ú‘Ú¾Û’ لاکھ سے Ù„Û’ کر 5 لاکھ تک لوگ پولیو Ú©Û’ باعث معذور Ûوجاتے یا پھر موت Ú©Û’ Ù…Ù†Û Ù…ÛŒÚº Ú†Ù„Û’ جاتے تھے Û” Ø§Ù…Ø±ÛŒÚ©Û Ù…ÛŒÚº 1920 سے Ù„Û’ کر 1955 Ú©Û’ دوران ÛØ± سال 20 سے 35 ÛØ²Ø§Ø± Ø§ÙØ±Ø§Ø¯ پولیو کا شکار Ûوجاتے Ûیں مگر 1955میں ویکسین بننے Ú©Û’ بعد اس میں Ú©Ù…ÛŒ آنا شروع Ûوئی Û” انÛÙˆÚº Ù†Û’ Ú©ÛØ§ Ú©Û 1988 میں قومی Ù…ØªØØ¯Û Ú©ÛŒ جنر Ù„ اسمبلی میں پولیو Ú©Û’ خاتمے Ú©Ùˆ ممکن بنانے Ú©Û’ لئے ایک قرار داد پاس Ûوئی اس وقت ایک سو 25 ممالک میں پولیو Ú©ÛŒ مرض موجود تھی Ø¬Ø¨Ú©Û Ø§Ù“Ø¬ صر٠پاکستان ØŒ Ø§ÙØºØ§Ù†Ø³ØªØ§Ù† اور نائیجیریا میں پولیو Ú©Û’ وائرس موجود Ûیں جن Ú©Û’ خاتمے لئے جنگی بنیادوں پر کام کرنے Ú©ÛŒ ضرورت ÛÛ’ Û” پولیو ÙØ±ÛŒ قرار پانے Ú©Û’ باوجود کسی بھی ملک Ù†Û’ ویکسی نیشن سٹاپ Ù†Ûیں کی۔انÛÙˆÚº Ù†Û’ Ú©ÛØ§Ú©Û اگر ایک ملک میں تین سال تک پولیو کیس سامنے Ù†Ûیں آیاتو اسے پولیو ÙØ±ÛŒ ملک قراردیاجائیگا، پولیو Ú©Û’ خاتمے Ú©Û’ لئے ایک سے ڈیڑھ ارب ڈالر خرچ ÛورÛÛ’ Ûیں Û” مقررین Ù†Û’ Ú©ÛØ§Ú©Û پولیو Ú©Û’ وائرس Ø¨ÛØª جلد ایک Ø¬Ú¯Û Ø³Û’ دوسری Ø¬Ú¯Û Ø§Ù†Ø³Ø§Ù†ÙˆÚº Ú©ÛŒ نقل Ùˆ ØÙ…Ù„ Ú©Û’ ذریعے منتقل Ûوتے Ûیں جس Ú©ÛŒ ÙˆØ¬Û Ø³Û’ اس موذی مرض Ú©Û’ پھیلنے Ú©Û’ امکانات Ø¨ÛØª Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ûیں Û”2011 میں چین Ú©Û’ ایک ریجن میں پولیو کاکیس رپورٹ Ûوا جس کےبعد آر این اے ٹائپنگ Ú©Û’ ذریعے Ù¾ØªÛ Ù„Ú¯Ø§ÛŒØ§ Ú¯ÛŒØ§Ú©Û ÛŒÛ ÙˆØ§Ø¦Ø±Ø³ پاکستان سے ÙˆÛØ§Úº Ù¹Ø±Ø§Ù†Ø³ÙØ± Ûوئے تھے Û” انÛÙˆÚº Ù†Û’ Ú©ÛØ§Ú©Û اس سال پاکستان میں Ú©Ù„ 15 پولیو Ú©Û’ کیسز سامنے آئے Ûیں جس میں ایک بلوچستان کا بھی شامل ÛÛ’ جو جنوری میں Ú©ÙˆØ¦Ù¹Û ÚˆØ³Ù¹Ø±Ú©Ù¹ میں رپورٹ Ûوا تھا Û” انÛÙˆÚº Ù†Û’ Ú©ÛØ§Ú©Û اگر 2 سو بچوں میں پولیو Ú©Û’ وائرس موجود ÛÛ’ تو اس میں صر٠ایک ÛÛŒ Ø¨Ú†Û Ù¾ÙˆÙ„ÛŒÙˆ بیماری کا شکار Ûوتا ÛÛ’ اس لئے ÛØ± بچے Ú©Ùˆ ÛØ± Ù…Ø±ØªØ¨Û Ù¾ÙˆÙ„ÛŒÙˆ Ú©Û’ دو قطرے باقاعدگی سے پلائے Ø¬Ø§Ù†Ø§Ú†Ø§ÛØ¦ÛŒÚºÙ…قررین Ù†Û’ Ú©ÛØ§ Ú©Û Ø¯Ùˆ Ø¯ÛØ§Ø¦ÛŒÙˆÚº سے زائد کا Ø¹Ø±ØµÛ Ú¯Ø²Ø± جانے Ú©Û’ باوجود ÛÙ… پولیو Ú©Û’ خاتمے میں کامیاب Ù†Ûیں ÛÙˆ پائے Ûیں جو ایک Ø§Ù„Ù…ÛŒÛ ÛÛ’ Ø¬Ø¨Ú©Û Ø§Ù…Ø±ÛŒÚ©Û Ù†Û’ صر٠10 سال میں ملک Ú©Ùˆ پولیو ÙØ±ÛŒ کرکے دکھایا Û” مقررین Ù†Û’ علماکرام ØŒ سیاسی Ùˆ Ù…Ø°ÛØ¨ÛŒ پارٹیوں Ú©Û’ رÛنماؤں ØŒ سول سوسائٹی Ú©Û’ Ø§ÙØ±Ø§Ø¯ ØŒ ØµØØ§Ùیوں اور دیگر پر زور Ø¯ÛŒØ§Ú©Û ÙˆÛ Ø§Ø³ Ù…ÛÙ„Ú© مرض Ú©Û’ خاتمے Ú©Û’ لئے بھر پور کردار ادا کریں۔