این ٹی ایس پاس امیدواروں کو تعیناتی آرڈر جاری کئے جائیں گے: میر عبدالقدوس بزنجو

  • April 21, 2018, 8:53 pm
  • National News
  • 618 Views

سابقہ حکومتوں نے اپنے دور میں اہل نو جوانوں کی حق تلفی کی،اگلے ہفتے چار سو سے زائد این ٹی ایس پا س امیدواروں کو تعیناتی آرڈر جاری کئے جائیں گے،اپوزیشن میں آکر سب مسلمان ہوجاتے ہیں ،وزیراعلی میر عبدالقدوس بزنجو کا اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال
کوئٹہ (این این آئی)وزیرعلیٰ میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے کہ سابقہ حکومتوں نے اپنے دور میں اہل نو جوانوں کی حق تلفی کی،اگلے ہفتے چار سو سے زائد این ٹی ایس پا س امیدواروں کو تعیناتی آرڈر جاری کئے جائیں گے،اپوزیشن میں آکر سب مسلمان ہوجاتے ہیں لیکن اپنے دور حکومت میں کی جانے والی ناانصافیاں سب بھول جاتے ہیں ،اپنے تین سالہ دور میں میرٹ پامال کر نے والے آج این ٹی ایس امیدواروں اور ڈاکٹروں کے مطالبات جائز قرار دے رہے ہیں ،یہ بات انہوں نے ہفتے کو بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں این ٹی ایس ہڑتالی امیدواروں سے متعلق قائمہ کمیٹی کی رپورٹ پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہی،وزیراعلی نے کہا کہ افسو س سے کہنا پڑرہا ہے کہ جو لوگ این ٹی ایس کا نظام لائے اور جنہوں نے یہ ٹیسٹ لیئے تھے وہ خود کہہ رہے ہیں کہ ہم سے غلطی ہوئی ہے گزشتہ حکومت نے بچوں کے ساتھ کیوں ناانصافی کی ۔چار ہزار پوسٹوں پر 45ہزار لوگ پاس ہوئے تھے جن کو نوکریاں دینی تھیں وہ دے دی گئیں ہر جگہ ایسا ہی ہوتا ہے کہ جو لوگ میرٹ پر آتے ہیں انہیں تعینات کیا جاتا ہے اور جن کا نام میرٹ میں نہیں آتا وہ آئندہ آنے والے امتحانات میں حصہ لیتے ہیں 2015ء میں پاس ہونے والے لوگوں کو 2018ء میں کیسے تعینات کریں انہوں نے کہا کہ امیدواروں کو چاہئے کہ وہ روڈ پر بیٹھنے کی بجائے محنت کریں ، تیاری کریں اور آئندہ آنے والی ٹیسٹوں میں حصہ لیں ہمارے پاس آسامیاں خالی ہیں لیکن الیکشن کمیشن کی پابندی کی وجہ سے ہم انہیں مشتہر نہیں کرسکے امید ہے کہ عدالتو ں سے ریلیف ملے گا انہوں نے کہا کہ این ٹی ایس امیدواروں کے معاملے پر سیاست نہیں ہونی چاہئے جب یہ امیدوار کھلی کچہری میں میرے پاس آئے تو میرا موقف یہی تھا کہ جن امیدواروں کے ساتھ زیادتی یا ناانصافی ہوئی انہیں ریلیف دیا جائے ہمیں کسی بھی قانون کے تحت یہ اختیار حاصل نہیں کہ ہم 2015ء کے امتحانات پر2018ء میں بھرتی کریں آئندہ ایک ہفتے میں 407لوگوں کو آرڈر دے رہے ہیں باقیوں کو چاہئے کہ وہ آئندہ کے لئے تیاری کریں انہوں نے کہا کہ میں کمیٹی کی تحقیقات کرنے کی سفارش سے اتفاق کرتا ہوں اگر کسی کے ساتھ بھی زیادتی ہوئی ہے تو اس کی تحقیقات ایک مہینے میں مکمل کرکے ذمہ داروں کو سزاد ی جانی چاہئے اور اس وقت کے بڑوں کے خلاف بھی کارروائی ہونی چاہئے وزیراعلیٰ میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ 2015ء میں جو کچھ ہوا یہ گند نہیں تو اور کیا ہے ؟ امیدوار پہلے ہائیکورٹ پھر سپریم کورٹ تک گئے لیکن انہیں حکومت نے ریلیف نہیں دیا ہم نے آتے ہی سپریم کورٹ سے صوبائی حکومت کا کیس واپس لے لیا گند کا مطلب یہ تھا کہ اہل امیدواروں کی حق تلفی ہوئی ہے جو لوگ تین سال حکومت میں تھے انہیں آج احساس ہوا کہ یہ غلط تھا؟وہ تین سال تک کیوں خاموش تھے؟اپوزیشن میں آکر سب مسلمان ہوجاتے ہیں جب ان کی اپنی حکومت تھی تو دس بار ڈاکٹروں نے ہڑتال کی ان پر شیلنگ کی گئی ڈاکٹروں کو زخمی کیا گیا حتیٰ کہ انہیں آغا خان کراچی لیجانا پڑا ڈاکٹروں کو بھی چاہئے کہ وہ دور دراز علاقوں میں جائیں اور ڈیوٹیاں کریں ۔جب انہیں ڈیوٹی دینے کی باری یا دور دراز علاقوں میں ٹرانسفر کیا جاتا ہے تو وہ کام نہیں کرتے اور کہتے ہیں کہ ہمیں کوئٹہ میں رہنا ہے۔ اپوزیشن والوں نے اپنی حکومت میں ڈاکٹروں کو ریلیف نہیں دیا اور آج کہتے ہیں کہ ان کے مطالبات منظور ہونے چاہئیں