بلوچستان کے قبائلی اور سماجی معاشرہ میں خواتین کو ایک اعلیٰ مقام حاصل ہے لہٰذا خواتین کی عزت اور مقام کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے انہیں اپنے مرضی کے نمائندوں کے چناؤ کیلئے ساز گار ماحول فراہم کرنا ہم سب کی اولین ذمہ داریوں میں شامل ہے، ترجمان صوبائی حکومت ملک خرم شہزاد

  • June 29, 2018, 10:35 pm
  • National News
  • 33 Views

کوئٹہ(این این آئی) نگران صوبائی وزیر اطلاعات و ترجمان صوبائی حکومت ملک خرم شہزاد نے کہا ہے کہ بلوچستان کے قبائلی اور سماجی معاشرہ میں خواتین کو ایک اعلیٰ مقام حاصل ہے لہٰذا خواتین کی عزت اور مقام کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے انہیں اپنے مرضی کے نمائندوں کے چناؤ کیلئے ساز گار ماحول فراہم کرنا ہم سب کی اولین ذمہ داریوں میں شامل ہے، انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن اور نگران صوبائی حکومت خواتین ووٹرز کو اپنے حق رائے دہی کے حوالے سے ممکنہ تمام سہولیات بہم پہنچانے کیلئے کوشاں ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں گزشتہ روز اپنے دفتر میں ملاقات کیلئے آئے ہوئے نگران صوبائی وزیر سوشل ویلفیئر و حقوق نسواں محترمہ فرزانہ کریم ، سیکریٹری انفارمیشن محمد طیب لہڑی ، ڈی جی پی آر شہزادہ فرحت احمد زئی ، ایڈیشنل سیکریٹری (آئی ٹی ) غلام مصطفی و دیگر سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔ ملک خرم شہزاد نے کہا کہ ہم سب کی ذمہ داری بنتی ہے کہ ہم اپنے گھروں میں خواتین کو ووٹ کی اہمیت ، افادیت سمجھائیں اور انہیں احساس دلائیں کہ ووٹ ڈالنا ایک قومی ذمہ داری ہے اور ہم اس اہم ذمہ داری سے اس وقت سبکدوش ہوں گے جب ہماری مستورات اپنا قیمتی ووٹ ڈال کر ذمہ دار ، محب وطن شہری ہونے کا ثبوت دیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری خواتین اگر کسی بھی وجہ سے جولائی 2018 کے الیکشن میں ووٹ ڈالنے سے قاصر رہیں تو ماضی کی طرح امسال بھی ہماری خواتین ووٹرز کا ٹر ن آؤٹ کم رہے گا اور ہماری آبادی کا نصف حصہ اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے سے محروم ہوجائے گا ۔ اس موقع پر گفتگو کے دوران نگران صوبائی وزیر محترمہ فرزانہ کریم بلوچ نے کہا کہ خواتین کو درپیش مسائل اور ان اکے حقوق کے حوالے سے نگران سیٹ اپ اپنے مختصر دور حکومت میں ہر ممکن کوشش کررہا ہے کہ خواتین کے مسائل کسی حد تک کم ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ نگران صوبائی حکومت کی ترجیحات میں صاف اور شفاف الیکشن کے انعقاد سمیت خواتین ووٹرز کو حق رائے دہی استعمال کئے جانے کے حوالے سے زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کرنا ہے تاکہ ماضی کے بہ نسبت الیکشن 2018 میں خواتین کے ووٹ ڈالنے کی شرح زیادہ ہو ۔