سابق حکمرانوں نے کرپشن کے تمام ریکارڈ توڑ دیئے،عبدالخالق ہزارہ

  • July 9, 2018, 10:54 pm
  • National News
  • 77 Views

کوئٹہ(پ ر) ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے چیرمین و نامزد امیدوار برائے قومی اسمبلی حلقہ این اے 265 صوبائی اسمبلی پی بی27 عبدالخالق ہزارہ،نامزد امیدوار برائے صوبائی اسمبلی پی بی 26 احمد علی کوہزاد امیدوار برائے قومی اسمبلی این اے 264 محمد رضا ہزارہ،پارٹی رہنماؤں محمد رضا وکیل،عزیز اللہ ہزارہ،مرزا حسین ہزارہ،محمد یونس چنگیزی،غلام مہدی ہزارہ،ڈاکڑاصغر علی چنگیزی،غلام علی ہزارہ،عصمت یاری،قادر علی،اختر علی ہزارہ،ساحل ہزارہ،بوستان علی کشمند اور دیگر رہنماؤں نے کارنر میٹنگوں،معتبرین و معززین سے ملاقاتوں کے دوران اس عزم کا اظہار کیا کہ 25جولائی کے بعد کوئٹہ شہر کا سیسی ماحول تبدیل ہو کر روا داری بھائی چارہ،قومی و قبائلی ااقدار،احترام اور برداشت کے حوالے سے ایک نئی سمت کے آغاز کا سورج لیکر طلوع ہوگا ،25 جولائی عوام کی بڑی تعداد امن و روا داری کے پرچم داروں کے انتخاب کے ساتھ ماضی کی تاریخی بھائی چارے امن و رواداری کی بحالی کی خاطر پارٹی امیدواروں کو منتخب کر کے کوئٹہ شہر سے نفرت و تعصبات کے مکمل خاتمہ کی خاطر گھروں سے نکلے گا ،پارٹی رہنماؤں نے کہ اکہ عوام سب سے بڑا متحسب ہے عوامی احتساب سے کوئی محفوظ نہیں رہ سکتا مگر یہ ضروری ہیں کہ عوام کے احتسابی عمل کے دوران مداخلتوں کا سلسلہ شروع نہیں ہونا چاہیے یہ ہماری ذمہ داری ہیں کہ ہم عوام کو گزشتہ ادوار کے دوران ان کے ساتھ ہونے والے نا انصافیوں سے آگاہ کرکے کرپشن لوٹ ماراور مال بنانے والوں کے کرتوتوں سے آگاہی فراہم کریں تاکہ عوام کو احتساب کرنے میں آسانی اور سہولت حاصل ہو سکے،سابقہ رہنماؤں نے کھیل کے میدانوں کو بھی کمائی کا زریعہ بنا کر کرورڑوں روپے کمایا جبکہ تعلیم سے بھی اپنا حصہ وصول کیا انھوں نے تو مریضوں اور ناداروں کو بھی نہیں بخشا جہاں سے موقع ملا اپنا حصہ وصول کرتا رہا،پہاڑوں پر پانی کی ٹینکی بنانے کی اسکیم بنا کر وہاں سے بھی اچھا خاصا مال بٹورا کاغذی اسکیموں کی بھرمار اور منظور نظر افراد کو جس طرح سے نوازاگیا اس سے ماضی کے تمام ریکارڈٹوٹ گئے انھوں نے کہا کہ ہمیشہ کوئٹہ کے شہریوں کو لوکا پاپ دیا جا تا رہا ہے آج تک کوئٹہ کو حقیقی معنوں میں کوئی مخلص نمائندہ نہیں ملا ہے جو ذمہ دارانہ کردار اداکرتے ہوئے ایمانداری کے ساتھ کوئٹہ کے مسائل کے حل کی طرف مخلصانہ توجہ دیتے ہم ایمانداری کے ساتھ کوئٹہ شہر اور یہاں کے شہریوں کے مسائل حل کرنا چاہتے ہے یہاں کے تعلیم یافتی نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد بیروزگاری کا سامنا کرنے پر مجبور ہیں ان کیلئے کسی حکومت نے روزگار کے مواقع پیدا کرنے کی طرف سنجیدگی کے ساتھ توجہ نہیں دی نہ ہی صوبے میں تعلیمی نظام کو درست سمت فراہم کرنے میں سابقہ حکومتوں نے ذمہ داری کا مطاہرہ کیا نظام تعلیم اور نصاب تعلیم دونوں ہی اصلاح طلب ہیں جہاں ایک ہی سٹم کے تحت طرح طرح کی نصاب کو تعلیم کا حصہ بنایا گیا ہے ۔